ریچھ کے بارے میں توہمات اور ان کی حقیقت

ریچھ کے بارے میں توہمات اور ان کی حقیقت ۔۔۔۔

سانپ کے بعد شاید ریچھ ہی وہ جانور ہے کہ جس کے بارے میں برصغیر میں اور دیگر ممالک میں بھی صدیوں سے بے حساب لایعنی توہمات مشہور ہیں ۔

سانپ سے متعلق توہمات پر میں پہلے لکھ چکی ۔۔ آج بات کرتے ہیں ریچھ کی :

1- عاشق ریچھ :

ریچھ کے بارے میں سب سے واہیات Myth یہ ہے کہ ریچھ کسی خاتون یا لڑکی پر فریفتہ ہو سکتا ہے ۔۔ ایسی صورت میں وہ اس کا تب تک تعاقب و نگرانی کرتا ہے کہ جب تک موقعہ پا کر اسے اغواء نہ کر لے ۔

پھر وہ اسے اپنے غار میں لے جاتا ہے اور اس کے پاؤں کے تلوے چاٹ کر اسے چلنے پھرنے سے معذور کر دیتا ہے تاکہ وہ بھاگ نہ سکے۔ 🤷🏻‍♀️

ریچھ اس معاملے میں اتنا حساس ہے کہ اپنی محبوبہ کے خاوند یا عاشق کو حسد میں مار بھی ڈالتا ہے ۔

اس توہم کو پھیلانے میں انوار علیگی کی کتاب ” ریچھ کے اسرار ” نے جلتی پر تیل جیسا کام کیا ہے ۔

حقیقت:

ریچھ کو اپنی مادہ کے علاؤہ کسی عورت میں دلچسپی نہیں ۔۔ ریچھ کو کسی انسان چاہے مرد ہو یا عورت اس میں دلچسپی صرف تبھی ہو سکتی ہے کہ اگر وہ شدید بھوکا ہو اور وہ مرد یا خاتون اسے اپنے جنگل میں نظر آ جائے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

2- ریچھ کے سامنے خود کو مردہ ظاہر کریں ؟

بچپن کی کہانیوں سے ہم سنتے آ رہے ہیں کہ ریچھ سے سامنا ہو تو زمین پر لیٹ کر خود کو مردہ ظاہر کریں ۔۔

حقیقت:

ریچھ کے سامنے خود کو مردہ ظاہر کرنا خود کو پلیٹ میں رکھ کر ریچھ کو پیش کرنے کے مترادف ہے ۔

بھئی ۔۔ ریچھ لاشیں بھی کھاتے ہیں ۔

ریچھوں کو موسم سرما کی آمد سے پہلے خوب کھا پی کر خود کو فربہ کرنا ہوتا ہے تاکہ ہائبرنیشن کے دوران اضافی چربی میلٹ ہو کر انہیں زندہ رکھے ورنہ وہ نیند کی حالت میں ہی بھوکے مر جائیں گے لیکن جاگ نہیں پائیں گے چنانچہ ریچھ گھاس ، شہد ، مچھلی ، زندہ یا مردہ جانور کچھ بھی کھا لیتے ہیں وہ بھی باقاعدگی سے۔

کالے ریچھ کے سامنے خود کو مردہ ظاہر کرنے کے بجائے پورے قوت سے چیخنا چلانا، لکڑی ، شرٹ یا کوئی بھی چیز لہرانا یا الٹا چیختے ہوئے اس کی سمت بھاگ پڑنا اسے ڈرا کر بھگانے کا مستند طریقہ ہے ۔۔۔۔ بھورے ریچھ سے سامنے ہونے پر اس کی آنکھوں میں جھانکے بنا قدم بہ قدم واپس ہٹنا مستند طریقہ ہے۔۔۔ اور سفید ریچھ سے سامنا ہونے پر انسان کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں اگر وہ نہتا ہو ۔

۔۔۔۔۔۔۔

3- ریچھ ڈھلانی راستے پر نیچے کی سمت نہیں بھاگ سکتا چنانچہ ریچھ سے سامنا ہونے پر ڈھلان سے نیچے کی جانب بھاگیں۔

حقیقت:

اور اگر سرے سے وہاں ڈھلان ہو ہی ناں ؟ تو کیا ریچھ کی منت کریں کہ بھائی پانچ کلومیٹر دور ایک ڈھلانی راستہ ہے وہاں تک میرے ساتھ چلو وہاں جا کر مجھے پکڑنا ۔۔۔

ریچھ نہ صرف ڈھلان سے نیچے بھاگ سکتا ہے بلکہ انسان سے بہتر اور تیز بھاگ سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔

4- ریچھ کی نظر کمزور ہوتی ہے۔

حقیقت:

ریچھ کی نظر کافی تیز اور صاف ہوتی ہے۔

ریچھ 1200 فٹ کے فاصلے تک اچھا دیکھ سکتا ہے ۔اور بہتے پانی کے اندر مچھلی کا ایگزیکٹ مقام دیکھ کر اسے شکار کر لیتا ہے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

5- ریچھ پر بیٹھنے سے کئی بیماریاں دور ہو جاتی ہیں

برصغیر میں مانا جانے والا ایک اور مضحکہ خیز توہم جسے ریچھ نچانے والے مداریوں نے مشہور کیا ہے ۔ کہ جو بچہ ریچھ کی پیٹھ پر چند لمحہ بیٹھ جائے اس کی سب بیماریاں دور ہو جاتی ہیں ۔ چنانچہ بچے مداری سے فرمائش کر کے ریچھ کے اوپر بیٹھتے اور مداری کو پیسے دیتے ہیں ۔

حقیقت:

ریچھ کی کھال میں کوئی ایسی شفائی خاصیت نہیں کہ جس سے انسان کی کوئی بیماری دور ہو سکے۔

یہ ایسا ہی یہ کہ جیسے کوئی ریچھ کہے کہ انسان کی کمر پر بیٹھنے سے ریچھوں کے مرض دور ہو جاتے ہیں ۔

یاد رہے افریقہ میں یہی توہم لگڑبھگوں کے بارے میں مشہور ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *